URDUINSIGHT.COM

روس کی طرف سے لڑتے ہوئے 30 غیر ملکی فوجی نشانہ بن گئے، تعلق کہاں سے ہے؟ تہلکہ خیز دعویٰ

کیف ) یوکرین نے دعویٰ کیا ہے کہ اس کے فوجیوں نے روس کے مغربی علاقے کورسک میں کم از کم 30 شمالی کوریائی فوجیوں کو ہلاک یا زخمی کیا ہے۔ یہ وہ علاقہ ہے جہاں یوکرین نے کچھ حصے پر قبضہ کر رکھا ہے۔

خبر ایجنسی اے ایف پی کے مطابق شمالی کوریا کی طرف سے اپنے ہزاروں فوجی روسی افواج کو مضبوط کرنے کے لیے تعینات کیے گئے ہیں۔ یہ فوجی کورسک کے سرحدی علاقے میں بھی تعینات ہیں۔یہاں روسی افواج یوکرین کے موسمِ گرما کے اچانک حملے کے بعد اپنی کھوئی ہوئی زمین واپس حاصل کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔

یوکرینی فوجی انٹیلی جنس نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے “14 اور 15 دسمبر کو کورسک کے علاقے میں پلیخووو، وروژبہ، اور مارتینوفکا دیہات کے قریب ڈیموکریٹک پیپلز ریپبلک آف کوریا (شمالی کوریا) کی فوجی یونٹس کو شدید نقصان پہنچا اور کم از کم 30 فوجی ہلاک یا زخمی ہوئے۔”

مغربی حکام کے اندازے کے مطابق شمالی کوریا نے روس کی مدد کے لیے کم از کم  10 ہزار فوجی بھیج رکھے  ہیں۔روس اور شمالی کوریا نے ماسکو کی یوکرین پر چڑھائی کے بعد اپنے فوجی تعلقات کو مزید مضبوط کیا ہے۔ یوکرینی صدر ولادی میر زیلنسکی نے ہفتے کے روز کہا تھا  کہ روس نے شمالی کوریائی فوجیوں کو کورسک کے علاقے میں یوکرینی افواج کے خلاف حملوں کے لیے تعینات کیا ہے۔

اس سے قبل روسی وزارت دفاع نے گزشتہ ہفتے دعویٰ کیا تھا کہ اس کے فوجیوں نے کورسک کے علاقے میں کچھ چھوٹے دیہاتوں  پر دوبارہ قبضہ کر لیا ہے۔ گزشتہ ماہ ایک یوکرینی فوجی ذریعے  نے اے ایف پی کو بتایا تھا  کہ یوکرین  کے پاس کورسک کا 1400 مربع کلومیٹر کا رقبہ تھا جو اب کم ہو کر 800 مربع کلومیٹر رہ چکا ہے۔

Facebook
Telegram
WhatsApp
Print

URDUINSIGHT.COM

خبروں اور حالات حاضرہ سے متعلق پاکستان کی سب سے زیادہ وزٹ کی جانے والی ویب سائٹ ہے۔ اس ویب سائٹ پر شائع شدہ تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں۔