لاہور (ویب ڈیسک) سولر پینل کی قیمتوں میں کمی کے ایک طویل عرصے کے بعد مارکیٹ کے ماہرین کا کہنا ہے کہ درآمدی حجم میں کمی کے باعث قیمتیں یا تو مستحکم ہو سکتی ہیں یا آنے والے مہینوں میں بڑھ سکتی ہیں۔
نجی ٹی وی آج نیوز کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ چند مہینوں میں سولر ماڈیول کی قیمتوں میں تیزی سے کمی ست درآمدات میں اضافہ ہواکیونکہ خریدار قابل تجدید توانائی کی طرف مائل ہوا۔ستمبر 2024 میں پاکستان کی سولر پینل کی درآمدات 1,010MW تک گر گئیں، جو کہ اپریل میں ریکارڈ کی گئی 2,762MW کی درآمدات سے 63 فیصد کم ہے۔ تاحال گراوٹ جاری ہے، اگست میں درآمدات 1,121 میگاواٹ ہیں، جو مسلسل نیچے کی طرف ہے۔
درآمدات میں زبردست کمی کی بڑی وجہ شپمنٹ میں تاخیر اور دیگر لاجسٹک چیلنجز ہیں۔ جس کے میں سولر پینلز کا موجودہ ذخیرہ بنیادی طور پر پچھلے مہینوں سے بچا ہوا ہے۔اگرچہ فوری طور پر قیمتوں میں اضافے کی توقع نہیں ہے، سپلائی چین کے مسائل انوینٹری کی سطح کے سکڑنے کے ساتھ ہی قیمتوں میں اضافے کے امکان کا اشارہ دیتے ہیں۔
اس سال کے شروع میں سولر پینل کی قیمتوں میں ڈرامائی کمی کے باعث گھریلو، تجارتی اور صنعتی صارفین کی درآمدات میں اضافہ ہوا، جنہوں نے شمسی توانائی کو بڑھتی ہوئی بجلی کی قیمتوں کے خلاف بفر کے طور پر دیکھا۔
ماہرین ممکنہ خریداروں کو ابھی کام کرنے کا مشورہ دے رہے ہیں کیونکہ موجودہ قیمتیں اور انوینٹری سرمایہ کاری کے لیے بہترین موقع فراہم کرتے ہیں۔ توقع ہے کہ سولر پینل کی مارکیٹ ابھی تک مستحکم رہے گی، لیکن سپلائی کم ہونے سے ڈیمانڈ بڑھنے کی صورت میں ترسیل میں خلل پڑ سکتا ہے۔